برطانیہ میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں تیزی آنے کے باعث 2030 تک پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں سے متعلق حکومتی اہداف پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ حکومت کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے لیے مقرر کردہ بڑھتے کوٹے اور مارکیٹ میں بدلتے رجحانات نے پالیسیوں کو نئے چیلنجز سے دوچار کر دیا ہے۔
ادھر کنزرویٹو قیادت نے الیکٹرک سیکٹر کی سبسڈی میں ممکنہ کمی کا عندیہ دیا ہے، جس سے سرکاری خزانے پر بوجھ کم ہونے کی توقع ہے۔ دوسری جانب یہ بحث بھی جاری ہے کہ مستقبل میں زیرو ایمیشن قوانین میں نرمی کی جا سکتی ہے یا پیٹرول و ڈیزل گاڑیوں پر مکمل پابندی مزید مؤخر ہو سکتی ہے۔
برطانیہ میں الیکٹرک گاڑیوں کا بڑھتا استعمال، 2030 پالیسی غیر یقینی کا شکار

