امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا ہے کہ شہر کے موجودہ مسائل اُن افراد کی وجہ سے ہیں جو کراچی پر مسلط کیے گئے ہیں۔ جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شکوہ کیا کہ اہم واقعات پر متعلقہ حکام نے بروقت کارروائی نہیں کی، حتیٰ کہ مین ہول میں گر کر جان بحق ہونے والے بچے کی تلاش بھی عوام کے تعاون سے ممکن ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے اپنے وسائل سے 30 ہزار مین ہول کور تیار کرکے لگائے، مگر انتظامیہ اور ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر کے ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار ہوتے ہیں اور پارکنگ سمیت بنیادی منصوبہ بندی کی شدید کمی ہے۔
منعم ظفر نے الزام لگایا کہ 18ویں ترمیم کے باوجود اختیارات نچلی سطح تک منتقل نہیں کیے گئے، ٹاؤنز کو صرف تنخواہوں کے فنڈز ملتے ہیں جبکہ ترقیاتی بجٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔
اس موقع پر سندھ حکومت کے ترجمان نادر نبیل گبول نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ٹاؤنز کو مقامی ٹیکس جمع کرنے اور انہی سے ترقیاتی کام کرنے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق لیاری ٹاؤن کو روڈ کٹنگ کے لیے ڈیڑھ ارب روپے ایس ایس جی سی سے ملے ہیں، اس لیے مسائل کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے مل بیٹھ کر حل تلاش کیا جائے۔

