الجوف خطہ آج بھی مٹی کے برتن اور ظروف سازی کے قدیم ہنر کو زندہ رکھے ہوئے ہے، جو مقامی ثقافت اور ہزاروں سال پرانی روایات کی جھلک پیش کرتا ہے۔ یہ دستکاری نہ صرف روزمرہ استعمال کی چیزیں بناتی ہے بلکہ خطے کی تاریخ اور فنونِ لطیفہ کا اہم حصہ بھی سمجھی جاتی ہے۔
مقامی دستکار مؤید العرجان نے اس فن سے بچپن میں متاثر ہوکر اسے اپنا پیشہ بنایا۔ 28 سال کی عمر میں وہ مٹی سے تاریخی قلعوں اور عمارتوں کے خوبصورت نمونے تیار کرتے ہیں۔ وہ مٹی کی تیاری، شکل دینے اور دھاتی آکسائیڈز سے رنگ آمیزی کے مراحل بڑے شوق اور مہارت سے مکمل کرتے ہیں۔
ان کے کام میں قلعہ مارد، قصر المصمک، مسجد عمر بن خطاب اور دیگر تاریخی عمارتوں کی مصوری نما تخلیقات نمایاں ہیں، جو سعودی ورثے کی خوبصورتی کو آج کے زمانے میں دوبارہ زندہ کر رہی ہیں۔
’دستکاری کا سال 2025‘ کے تحت اس ہنر کو خصوصی فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ روایتی فنون کو محفوظ رکھا جائے اور انہیں معاشی، ثقافتی، اور سماجی سطح پر نئی اہمیت دی جا سکے۔

