ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ شدید موٹاپے کے شکار افراد کو طبی سہولیات کے حصول میں مشکلات اور امتیازی رویے کا سامنا ہے۔ کئی کلینکس ایسے مریضوں کو اپائنٹمنٹ دینے سے انکار کر دیتے ہیں جبکہ بعض کے پاس مناسب بیڈ، کرسیاں یا بڑے سائز کے گاؤن موجود نہیں ہوتے۔
تحقیق کے مطابق امریکا میں ہر 270 میں سے ایک بالغ فرد انتہائی موٹاپے (BMI 60 یا اس سے زائد) کا شکار ہے، جنہیں عام افراد کے مقابلے میں دو سے تین گنا زیادہ سنگین امراض لاحق ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود وہ بنیادی اسکریننگ اور احتیاطی دیکھ بھال سے محروم رہتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ایسے مریض پہلے ہی نفسیاتی دباؤ میں رہتے ہیں اور اسپتالوں میں سہولتوں کی کمی ان کے لیے مزید توہین آمیز تجربہ ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سب کو برابر علاج کا حق حاصل ہے اور صحت کے اداروں کو اس جانب فوری توجہ دینی چاہیے۔

