امریکی سینیٹر ٹم کین نے حکومت کی جانب سے 500 میٹرک ٹن غذا ضائع کرنے پر سخت سوالات اٹھا دیے۔ یہ خوراک فاقہ زدہ بچوں کے لیے خریدی گئی تھی، مگر معیاد ختم ہونے سے پہلے ہی دبئی میں ذخیرہ کر کے جلا دی گئی۔
ٹم کین نے نائب وزیر مائیکل ریگاس سے پوچھا کہ خوراک کو بچانے کے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے؟ اگر مارچ میں معیاد کی وارننگ دی گئی تھی تو جولائی تک انتظار کیوں کیا گیا؟ یہ خوراک 27 ہزار بچوں کی ایک ماہ کی ضرورت پوری کر سکتی تھی، پھر بھی اسے ضائع کیوں کیا گیا؟
ریگاس اس سوال پر واضح جواب نہ دے سکے اور صرف یہ کہا کہ وہ معاملے کو دیکھیں گے، جس پر سینیٹر نے کہا کہ وہ پہلے ہی سوال کر چکے تھے تاکہ جواب تیار ہو۔ آخرکار، ریگاس نے تسلیم کیا کہ ان کے پاس مناسب جواب موجود نہیں ہے۔
