ذات صلة

جمع

جازان کے ساحل: سردیوں میں آرام اور تفریح کے لیے مثالی مقام

جازان ریجن کے ساحل سردیوں میں خاص طور پر...

العلا کے اولڈ ٹاؤن میں ’ساتھ چلو‘ ثقافتی پروجیکٹ کا آغاز

سعودی خاتون البندری بنت ابراہیم نے العلا کے اولڈ...

2025 میں مداحوں سے بچھڑنے والی پاکستانی شخصیات

سال 2025 پاکستانی شوبز، میڈیا اور ڈیجیٹل دنیا کے...

ہالی ووڈ: میل گبسن اور روزالینڈ راس علیحدہ ہو گئے

ہالی ووڈ کے معروف اداکار میل گبسن اور ان...

محمد نواز: پاکستان میں اسپنرز ٹیسٹ میچز میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں

پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد نواز نے...

عنوان: فاقہ زدہ بچوں کا کھانا کیوں جلایا گیا؟ سینیٹر ٹم کین کا سخت سوال

امریکی سینیٹر ٹم کین نے حکومت کی جانب سے 500 میٹرک ٹن غذا ضائع کرنے پر سخت سوالات اٹھا دیے۔ یہ خوراک فاقہ زدہ بچوں کے لیے خریدی گئی تھی، مگر معیاد ختم ہونے سے پہلے ہی دبئی میں ذخیرہ کر کے جلا دی گئی۔

ٹم کین نے نائب وزیر مائیکل ریگاس سے پوچھا کہ خوراک کو بچانے کے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے؟ اگر مارچ میں معیاد کی وارننگ دی گئی تھی تو جولائی تک انتظار کیوں کیا گیا؟ یہ خوراک 27 ہزار بچوں کی ایک ماہ کی ضرورت پوری کر سکتی تھی، پھر بھی اسے ضائع کیوں کیا گیا؟

ریگاس اس سوال پر واضح جواب نہ دے سکے اور صرف یہ کہا کہ وہ معاملے کو دیکھیں گے، جس پر سینیٹر نے کہا کہ وہ پہلے ہی سوال کر چکے تھے تاکہ جواب تیار ہو۔ آخرکار، ریگاس نے تسلیم کیا کہ ان کے پاس مناسب جواب موجود نہیں ہے۔