سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان طالبان کی ہٹ دھرمی اور پاکستان سے تعاون نہ کرنے کا رویہ دوحہ مذاکرات میں سب پر عیاں ہو گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مطالبات شواہد پر مبنی اور مسئلے کے مستقل حل کے لیے ہیں، جن پر کوئی سمجھوتا ممکن نہیں۔ ترکیہ کی جانب سے طالبان وفد کو حقائق سمجھانے اور تعاون پر آمادہ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
