اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان حکومت کی پالیسیوں نے افغانستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث طالبان حکومت کو عالمی سطح پر مالی اور قانونی حیثیت حاصل نہیں ہو سکی۔
یو این کے مطابق 2025 کے آغاز میں افغانستان کی معیشت مزید سکڑ گئی، بیروزگاری کی شرح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور کروڑوں افراد انتہائی غربت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان عالمی بینکاری نظام سے کٹا ہوا ہے جبکہ شدت پسند گروہ افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں، جو صورتحال کو مزید سنگین بنا رہا ہے۔

