برطانیہ کے محققین کا کہنا ہے کہ بالغ افراد کو صبح 10 بجے سے پہلے کام پر مجبور کرنا جسم اور دماغ پر شدید دباؤ ڈالتا ہے اور نیند کی کمی کے باعث تھکاوٹ پیدا کرتا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر پال کیلی نے کہا کہ دفتر اور تعلیمی اداروں کے اوقاتِ آغاز کو انسانی سرکیڈین ردھم کے مطابق ترتیب دینا ضروری ہے۔ ان کے مطابق نیند کی کمی جسمانی، جذباتی اور کارکردگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے اور یہ سماجی مسئلہ بین الاقوامی سطح پر موجود ہے۔ اسکولوں اور دفاتر کا آغاز دیر سے کرنے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ صحت اور معیارِ زندگی بہتر بنایا جا سکے۔

