رانا ثنا اللّٰہ نے کہا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان بات چیت مکمل طور پر رکی ہوئی ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی اور اس کی قیادت اگر 9 مئی کے واقعات اور اپنے سابقہ بیانات سے لاتعلقی اختیار کر کے معذرت کریں تو ہی کوئی راستہ نکل سکتا ہے، ورنہ ڈیڈلاک برقرار رہے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ماضی میں مذاکرات کی کوششیں بانی پی ٹی آئی کے بیانات کی وجہ سے ناکام ہوئیں۔ رانا ثنا کے مطابق اگر پی ٹی آئی ہر ہفتے اڈیالہ کے قریب احتجاج جاری رکھتی ہے تو حکومت جیل منتقلی جیسے معاملات پر بھی غور کر سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت نے اداروں پر تنقید کی، جو عوام میں منفی تاثر پیدا کرتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی نے بھارت کے پروپیگنڈے کو تقویت دی، اس لیے مذاکرات کا کوئی طریقہ کار بھی ممکن نہیں رہا۔
رانا ثنا نے یہ بھی کہا کہ بلاول بھٹو ہمیشہ سیاسی مکالمے کے حامی رہے ہیں، اور جی ایچ کیو کی جانب سے بھی تجویز دی گئی ہے کہ سیاسی جماعتیں خود آپس میں بات چیت کریں۔

