اداکارہ کومل میر نے کہا ہے کہ ’می ٹو‘ مہم کو پاکستان میں کچھ افراد نے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا، جس سے حقیقی متاثرہ خواتین کی آواز دبا دی گئی۔
اپنے نئے ڈرامے کی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کا کردار ایک ایسی خاتون پر مبنی ہے جو دفتر میں ہراسانی کے خلاف آواز بلند کرتی ہے اور قانونی راستہ اپناتی ہے۔
کومل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اکثر خواتین ہراسانی سے متعلق اپنے حقوق سے آگاہ نہیں ہوتیں، ہمارا ڈرامہ ان کو شعور دینے کی کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو خوف اور شرمندگی کے بجائے قانون کا سہارا لینا چاہیے تاکہ دوسروں کے لیے بھی مثال بنیں۔

