سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ لاہور سے رائیونڈ تک 16 کلومیٹر طویل موٹروے بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
چیئرپرسن قرۃ العین مری نے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ “کیا یہ موٹروے صرف ایک گھر کے لیے بنائی جا رہی ہے؟” این ایچ اے حکام نے وضاحت دی کہ اس منصوبے کی لاگت پنجاب حکومت برداشت کرے گی، اور فی الحال زمین کا سروے جاری ہے۔
اجلاس میں سینیٹر منظور کاکڑ نے ژوب-یارک روڈ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے پر زور دیا، جبکہ دیگر اراکین نے غیر منظور شدہ منصوبوں، کتابوں کی حفاظت، اور فنڈز کے درست استعمال پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔

