عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال سات لاکھ سے زائد افراد خودکشی کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ذہنی دباؤ، ڈپریشن، معاشی مسائل اور سماجی تنہائی اس کی بڑی وجوہات ہیں، جبکہ نوجوان طبقہ خاص طور پر خطرے کا شکار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر والے اور دوست سب سے پہلی حفاظتی لائن ہیں، اور اگر کسی کے رویے یا عادات میں اچانک تبدیلی آئے تو فوری توجہ دینا ضروری ہے۔ وہ تجویز کرتے ہیں کہ متوازن خوراک، نیند، ورزش، مراقبہ اور مثبت مشغلے ذہنی مضبوطی کے لیے مددگار ہیں۔
اسکولوں، دفاتر اور طبی مراکز میں ذہنی صحت کی اسکریننگ اور آگاہی کو لازمی قرار دیا گیا ہے، جبکہ ڈیجیٹل ہیلپ لائنز اور آن لائن تھیراپی بھی معاون ثابت ہو رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق خودکشی روکی جا سکتی ہے اگر معاشرہ اجتماعی طور پر ہمدردی اور فوری مدد کا رویہ اپنائے۔

