سعودی عرب میں 2025 کو “دستکاری کا سال” قرار دیے جانے کے بعد شمالی علاقوں میں ’الصمیل‘ نامی روایتی چمڑے کی مشک دوبارہ توجہ حاصل کر رہی ہے۔ صحرائی زندگی میں یہ ہاتھ سے تیار کردہ مشک پانی، دہی اور گھی کو محفوظ رکھنے کے لیے صدیوں سے استعمال ہوتی آ رہی ہے۔
الصمیل کو مویشیوں کی کھال سے تیار کیا جاتا ہے اور یہ بغیر کسی فریج یا برقی آلات کے چیزوں کو دیر تک تازہ اور محفوظ رکھتی ہے۔ یہ ہنر نسل در نسل منتقل ہوتا رہا ہے اور آج کل ثقافتی میلوں اور نمائشوں کے ذریعے دوبارہ زندہ کیا جا رہا ہے، جو سعودی ورثے کی اہم علامت بن چکی ہے۔

