چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ عدالتی نظام میں شفافیت اور مؤثر اصلاحات کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کا اندرونی آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے اور ٹیکنالوجی کے ذریعے انصاف کی فراہمی کو تیز تر بنایا جا رہا ہے۔
چیف جسٹس کے مطابق 61 ہزار فائلیں ڈیجیٹلی اسکین کی جا رہی ہیں، فیسیلیٹیشن سینٹر یکم اکتوبر سے مکمل فعال ہوگا جبکہ مستقبل میں کیسز کی شیڈولنگ کے لیے مصنوعی ذہانت استعمال کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی اور پروٹوکول میں بھی نمایاں کمی کی گئی ہے تاکہ سادہ اور مؤثر عدالتی کلچر کو فروغ دیا جا سکے۔

