خالصتان نواز تنظیم سکھس فار جسٹس (SFJ) نے دعویٰ کیا ہے کہ کینیڈا میں تعینات ایک بھارتی سفارتکار نے خالصتان ریفرنڈم کے منتظم اندرجیت سنگھ گوسال کو قتل کروانے کے لیے 50 ہزار ڈالر کی پیشکش ایک مبینہ ہٹ مین کو کی۔
تنظیم کے مطابق کینیڈین خفیہ ادارے اس منصوبے سے باخبر تھے اور رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے گوسال کو ’فوری خطرے‘ کے پیش نظر سیکیورٹی بھی فراہم کی۔
گوسال پہلے بھی خالصتان مہم کے باعث خطرے کی زد میں رہ چکے ہیں، جبکہ SFJ کا کہنا ہے کہ یہ معلومات کینیڈا کی اعلیٰ حکومتی قیادت، بشمول وزیراعظم مارک کارنی اور متعلقہ وزرا، تک پہنچا دی گئی ہیں تاکہ ہردیپ سنگھ نجر جیسے حملے کی تکرار نہ ہو۔

