ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ امریکا سے تعلقات میں اعتماد کی بحالی کے لیے واشنگٹن کو سفارتی عمل دوبارہ شروع کرنا ہوگا۔ انہوں نے جاپانی وزیرِ خارجہ سے فون پر گفتگو میں واضح کیا کہ ایران مذاکرات کے لیے تیار تھا اور 2015 کے ایٹمی معاہدے کے متبادل پر پانچ دور ہو بھی چکے تھے، مگر امریکی و اسرائیلی حملوں نے صورتحال بدل دی۔
عراقچی نے بتایا کہ امریکا اور اس کے اتحادی ایران کے جوہری پروگرام کے ساتھ ساتھ میزائل نظام کو بھی معاہدے میں شامل کرنا چاہتے تھے، جسے ایران پہلے ہی مسترد کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی نئے عہدے پر فائز ہونے پر انہوں نے جاپانی وزیرِ خارجہ کو مبارکباد بھی دی۔

