پاکستان نے 2015 میں جاری کیے گئے 10 سالہ یورو بانڈ کی میچورٹی پر 500 ملین ڈالر کی بروقت ادائیگی کردی۔ مشیر خزانہ خرم شہزاد کے مطابق یہ اقدام ملک کے مالی نظم و ضبط اور مستحکم معیشت کا ثبوت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارے پاکستان کی خودمختار ریٹنگ میں بہتری لا رہے ہیں، سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے اور بانڈز پریمیئم پر ٹریڈ ہو رہے ہیں۔ قرض کا جی ڈی پی تناسب 77 فیصد سے گھٹ کر 70 فیصد اور بیرونی قرض کا حصہ بھی کم ہو کر 32 فیصد رہ گیا ہے۔
خرم شہزاد کے مطابق مالی سال 2025 میں قرضوں کے بڑھنے کی رفتار کم رہی اور عالمی سطح پر قرض لینے کی لاگت میں کمی سے پاکستان کو مزید فائدہ ہوگا۔

