کنگ عبدالعزیز کیمل فیسٹیول سعودی عرب کی ثقافت، معیشت اور میراث کو اجاگر کرتا ہے، جہاں اونٹوں کی تاریخی اور اقتصادی اہمیت بھی سامنے آتی ہے۔ فیسٹیول میں بادیہ نشینوں کی روایتی زندگی، شاعری، داستان گوئی اور ‘بیت الشعر’ جیسے خیمے نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔
شرکاء اونٹوں کی نسل، رنگ اور خصوصیات کے بارے میں سیکھتے ہیں، جبکہ المجاہیم اونٹ اور ان کے دودھ کی اہمیت بھی بیان کی جاتی ہے۔ سعودی معیشت کو اونٹوں سے سالانہ دو بلین ریال کا فائدہ ہوتا ہے، جس میں دودھ سے بنی مصنوعات، ٹیکسٹائل، سیاحت اور علاج شامل ہیں۔
ریاض میں سب سے زیادہ 656,423 اونٹ موجود ہیں، اور مملکت میں کل 22 لاکھ سے زائد اونٹ پائے جاتے ہیں۔ فیسٹیول اونٹوں کی ثقافتی میراث اور ان کی قومی شناخت کو نئے انداز میں پیش کرتا ہے۔

