وزارتِ ٹرانسپورٹ و لاجسٹک کے جنرل ڈائریکٹر انجینئر العباس الحازمی کے مطابق سعودی عرب میں بہتر سڑکوں کی بدولت حادثات میں اموات کی شرح کم ہو کر فی ایک لاکھ آبادی پر 5 سے بھی کم رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مملکت جدید اور پائیدار ٹیکنالوجی اپنا رہی ہے، جن میں سیمنٹ کانکریٹ لیئرز اور تعمیراتی ملبے کو اسفالٹ مکسچر میں شامل کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ اس سے سڑکوں کی عمر بڑھے گی اور مرمتی اخراجات کم ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق صرف 2022 میں 22 ملین ٹن تعمیراتی فضلہ پیدا ہوا، جو 2035 تک 39 ملین ٹن تک پہنچنے کا امکان ہے، ہدف یہ ہے کہ کم از کم 60 فیصد ملبہ ری سائیکل کیا جائے۔
سعودی عرب کے پاس اس وقت 73 ہزار کلومیٹر طویل شاہراہوں کا دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک موجود ہے جبکہ جی 20 ممالک میں سڑکوں کے معیار کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہے۔

