سعودی عرب میں میوزیم کمیشن کے زیر اہتمام ’بلیک گولڈ میوزیم‘ کے موضوع پر ایک ورچوئل اجلاس منعقد ہوا، جس میں فن، تاریخ، ورثے اور پائیدار ترقی کے باہمی تعلق پر گفتگو کی گئی۔
اجلاس میں ماہرین، فنکاروں اور محققین نے شرکت کی، جن میں سعودی ایسوسی ایشن فار انرجی اکنامکس کے چیئرمین ماجد المنیف، میوزیم کے ڈائریکٹر جیک پرسیکیئن اور فنکار احمد ماطر شامل تھے۔
شرکا نے تیل کی صنعت کے انسانی زندگی، معیشت اور ماحول پر اثرات پر روشنی ڈالی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ’بلیک گولڈ میوزیم‘ کا مقصد تیل کی دریافت اور اس کے تاریخی و سماجی اثرات کو آرٹ اور تحقیق کے ذریعے پیش کرنا ہے۔
یہ میوزیم مملکت میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہوگا جو صنعتی انقلاب اور انسانی ترقی میں پیٹرولیم کے کردار کو اجاگر کرے گا۔
