سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موجود قدیم غاریں اور ارضیاتی گڑھے اپنی قدرتی بناوٹ اور تاریخی اہمیت کے باعث سیاحت کی نئی پہچان بن رہے ہیں۔ غاروں کے ماہر حسن الرشیدی کے مطابق مدینہ کے خیبر میں واقع ابو العویل غار ملک کا سب سے طویل غار ہے جو تقریباً پانچ کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔
یہ غار نہ صرف مہم جوئی کا شاندار موقع فراہم کرتے ہیں بلکہ جنگلی حیات کا مسکن بھی ہیں۔ الرشیدی کا کہنا ہے کہ غاروں کی تحقیق کے لیے مکمل تیاری اور احتیاط ضروری ہے، کیونکہ بعض مقامات خطرناک یا عوامی رسائی سے ممنوع ہوتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ غار ایک نایاب قدرتی اور ثقافتی اثاثہ ہیں جن کا تحفظ ناگزیر ہے۔

